روزانہ صرف پانچ منٹ کی ورزش بلڈ پریشر کو کیسے کم کر سکتی ہے
تحقیق سے یہ پتا چلا ہے کہ روزانہ صرف پانچ منٹ کی ورزش بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے، خاص طور پر دل کے مسائل کو روکنے میں۔ اس ورزش میں مختصر سرگرمیاں شامل ہیں جیسے سیڑھیاں چڑھنا یا سائیکل چلانا، جو روزمرہ کے معمولات میں شامل کی جا سکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زندگی کے طرز میں چھوٹی تبدیلیاں، جیسے وی ٹی دیکھنے کی بجائے پانچ منٹ دوڑنا، صحت کو نمایاں طور پر بہتر کر سکتی ہیں۔
تحقیق میں یہ نتائج بتائے گئے کہ وہ سرگرمیاں جو دل کی دھڑکن کو بڑھاتی ہیں جیسے دوڑنا، رقص کرنا، یا صفائی کرنا، سب سے زیادہ فوائد فراہم کرتی ہیں۔
تحقیق کے لیے یونیورسٹی کالج لندن (UCL) اور سڈنی یونیورسٹی کے محققین نے 14,761 افراد پر مطالعہ کیا، جنہوں نے ایکٹیویٹی ٹریکر پہنے۔ ان کے روزمرہ کے 24 گھنٹوں کا تجزیہ کیا گیا جس میں بیٹھنے، کھڑے ہونے اور ورزش کی سرگرمیوں کا مطالعہ شامل تھا۔
نتائج کے مطابق، اضافی پانچ منٹ کی ورزش جو دل کی دھڑکن کو بڑھاتی ہے، سیسٹولک بلڈ پریشر (SBP) کو 0.68 mmHg اور ڈائیسٹولک بلڈ پریشر (DBP) کو 0.54 mmHg کم کرتی ہے۔
سیسٹولک بلڈ پریشر وہ دباؤ ہے جب دل خون کو جسم میں دھکیلتا ہے، اور ڈائیسٹولک بلڈ پریشر وہ دباؤ ہے جب دل آرام کے دوران ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ اگر پوری آبادی میں SBP میں 2 mmHg اور DBP میں 1 mmHg کی کمی ہو، تو دل کی بیماری کا خطرہ تقریباً 10 فیصد کم ہو سکتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ روزمرہ کے معمولات میں تبدیلیاں، جیسے بیٹھنے کے وقت کو کم کرکے، سائیکل چلانے یا جاگنگ جیسی سرگرمیوں کے لیے وقت مختص کرکے، بلڈ پریشر کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہیں۔
برطانیہ میں، بلڈ پریشر کے زیادہ ہونے کی وجہ سے ہر سال تقریباً 14 ملین افراد ہارٹ اٹیک یا فالج کا شکار ہوتے ہیں۔ تقریباً 50 لاکھ افراد بغیر کسی تشخیص کے اس بیماری کے ساتھ جی رہے ہیں۔
UCL کی ڈاکٹر بلوجیٹ کا کہنا ہے کہ ان کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ لوگوں کو زیادہ سرگرم رہنے کے لیے مختصر ورزش کی ترغیب دی جانی چاہیے۔ ورزش کی یہ شکل، جیسے سیڑھیاں چڑھنا، روزمرہ کی زندگی میں آسانی سے شامل کی جا سکتی ہے۔
مزید معلومات کے لیے، مکمل تحقیق سرکولیشن جرنل میں شائع کی گئی ہے۔